نئی دہلی۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے نوٹ بندي کے سلسلے میں مودی
حکومت پر اپنا حملہ مزید تیز کرتے ہوئے کہا کہ اس کی حمایت کرنا ملک مخالف
قدم ہوگا۔ مسٹر کیجریوال نے نوٹ بندي پر ایک نجی چینل سے انٹرویو میں کہا
کہ اس کی آڑ میں وزیر اعظم نریندر مودی اپنے صنعتکار دوستوں کا کروڑوں کا
قرض معاف کرنے کا بڑا گھوٹالہ کر رہے ہیں۔ عوام کے پیسے سے ان تاجروں کا
ساڑھے آٹھ لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کرنے کی تیاری ہو رہی ہے۔ چھ ہزار
کروڑ روپئے حال ہی میں معاف کیا ہے باقی کا بھی کر دیں گے۔ انهوں نے کہا کہ
مودی جی نوٹ بندي کو حب الوطنی سے جوڑ رہے ہیں جبکہ اس کی آڑ میں کالے دھن
والوں کو بچانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ یہ سب عام آدمی کی قیمت پر ہو رہا ہے
جو اپنے چند پیسوں کے لئے گھنٹوں میں قطار میں کھڑے ہو کر دھکے کھا رہا ہے
جبکہ کالے دھن والے آرام فرما رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ کون سی حب الوطنی ہے یہ تو ملک مخالف ہے۔ لوگوں
میں افرا تفری مچی ہوئی ہے۔ اس پریشانی سے اب تک 55 لوگ مارے جا چکے ہیں
کیا مودی حکومت کو شرم نہیں آتی جو ابھی بھی لوگوں سے کہا جا رہا ہے کہ کچھ
دن اور برداشت کر لیں۔ نوٹ بندي کا حکم واپس لینے کے لئے کل مغربی بنگال
کی وزیر اعلی ممتا بنرجی کے ساتھ مل کر مودی حکومت کو دیے گئے الٹی میٹم کے
بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر کیجریوال نے کہا کہ اس ضمن میں آگے کی حکمت
عملی کے لئے وہ محترمہ بنرجی کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ جب ان سے یہ پوچھا
کیا کہ کیا وہ نوٹ بندي کے سلسلے میں دھرنا، احتجاج یا بھوک ہڑتال کرنے
والے ہیں، مسٹر کیجریوال نے ایسا کچھ کرنے سے انکار کیا۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور اڑیسہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک کی طرف سے
نوٹ بندي کی حمایت سے اپوزیشن منقسم نظر آنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ
یہاں سوال رہنماؤں کا نہیں ہے یہ عوام کا معاملہ ہے اور عوام نوٹ بندي کی
کھل کر مخالفت کر رہے ہیں کیونکہ سب سے زیادہ پریشان وہی ہو رہے ہیں۔